قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے سالانہ بجٹ میں وزارت خارجہ اور داخلی سلامتی کونظرانداز کرنے پران دونوں وزارتوں کے سرکاری ملازمین نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ کل جمعرات کو ملک بھر،بیرون ملک اسرائیلی سفارت خانوں اور قونصل خانوں، غرب اردن تل ابیب اور دیگر اہم مقامات پر اسرائیلی ملازمین نے احتجاجا ہڑتال اور کام کا بائیکاٹ کیا۔
جمعرات کے روز ہڑتال کی وجہ سے غرب اردن اور غزہ کے درمیان گذرگاہوں پرتعینات عملے نے بائیکاٹ کیا اور سرکاری دفاتر میں غیرحاضر رہے۔
یہ غیرمعمولی اقدام وزارت خارجہ کے بجٹ میں کمی کے خلاف کیا گیا جس کے خلاف بیرون ملک اسرائیلی سفیروں اور سفارت کاروں اور دیگر عملے نےت بائیکاٹ کیا۔
سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ یہاں کافی کا کپ یا ٹرین کا ٹکٹ تک خریدنے کے لے کوئی بجٹ نہیں ہے۔
دونوں وزارتوں کے عملہ کی کمیٹیوں کے ذریعہ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم وزارت خزانہ اور "خارجہ اور سلامتی” کی وزارتوں کو مطلع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ "اسرائیل” سے باہر تعینات عملے، سفیروں کو سابقہ برسوں کی نسبت ادائیگی نہیں کی جائے گی۔