چهارشنبه 30/آوریل/2025

الحشد ملیشیا کے مراکز پربمباری میں اسرائیل ملوث ہے:عراق

بدھ 2-اکتوبر-2019

عراق کے وزیراعظم عادل عبد المہدی نے پیر کو الزام عاید کیا ہے کہ  عراقی مزاحمتی تنظیم الحشد ملیشیا کے مراکز پربمباری میں اسرائیل ملوث ہے۔

عبد المہدی نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بتایاکہ عراق میں الحشد الشعبی  کے مراکز پر حالیہ حملوں کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ان میں اسرائیل ملوث ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو ہفتے قبل عراقی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس کے بارے میں کوئی "ٹھوس ثبوت” موجود نہیں کہ "اسرائیل” شیعہ ملیشیا کے خلاف حملے کر رہا ہے ، لیکن "اسرائیل” کے ان حملوں کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  پریس رپورٹس کے علاوہ عراق کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ الحشد کے مراکز پر بمباری  کےمعاملے پر عراق سفارتی طور پر کام کرنے کے لیے ٹھوس شواہد جمع کررہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک خلیج عرب میں سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کسی بھی اتحاد میں شامل ہوگا ، لیکن اس شرط پر کہ اس میں خلیج کی کی تمام ریاستیں شامل ہوں۔

عبد المہدی نے کہا کہ "خطے میں جنگ کے اثرات ” کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہر کوئی اس بحران کو حل کرنے کے لیے ان کے مذاکرات کی قبولیت کی بات کر رہا ہے اور بہت سارے اشارے اشارہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے علاوہ کوئی بھی خطے میں جنگ نہیں چاہتا ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ "جنگ میں جانا کسی آسان ہوسکتا ہے ، لیکن اس سے نکلنا مشکل اور سخت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغداد "خطے کے ممالک تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کا  پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے تیار ہے۔

مختصر لنک:

کاپی