گذشتہ روز اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جاریبربریت اور نسل کشی کی جنگ میں مزید تین صحافیوں کو شہید کردیا۔ ان صحافیوں کیشہادت کے بعد گذشتہ برس سات اکتوبر سے اسرائیلی وحشیانہ جارحیت میں شہید ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد 150ہوگئی ہے۔
غزہ میں گورنمنٹ میڈیاآفس نے ایک بیان میں کہا کہ "غزہ کی پٹی کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعدشہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 150 ہوگئی ہے۔
گذشتہ روز غزہمیں اسرائیلی جنگی جرائم اور نسل کشی کے دوران تین صحافی عبداللہ الجمل، احلامعزات العجلہ اور دینا عبداللہ البطنیجی شہید ہوگئے۔
میڈیا آفس نے باربار متنبہ کیا ہے کہ قابض فوج نے جان بوجھ کر فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنایا تاکہغزہ میں ہونے والے جرائم پر پردہ ڈالا جا سکے۔
صحافیوں کے تحفظکے لیے قائم کمیٹی کے اعدادوشمار کے مطابقسنہ 1992ء کے بعد فلسطینمیں صحافیوں کا سب سے زیادہ قتل عام کیا گیا۔
بین الاقوامی مرکزبرائےآزادی صحافت نے گذشتہ فروری میں اعلان کیا تھا کہ غزہ کے خلاف جنگ 30 سالوں میںصحافیوں کے خلاف اعلی سطح پر تشدد کی عکاسی کرتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔