امریکا نے ترکی پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ شام میں جاری فوجی کارروائی فوری طور پر روک دے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالے۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ پینٹاگان ترکی پر زور دے رہا ہے کہ وہ شام میں فوجی آپریشن بند کرے کیونکہ یہ امریکی فوجی اہلکاروں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے اور داعش کے خلاف جاری آپریشن کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔
پینٹاگان نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر دفاع مارک ایسپر اور ترکی کے وزیر دفاع خلوصی اوکار نے فون پر تبادلہ خیال کیا اور شمال مشرقی شام میں جاری آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسپر نے کہا کہ امریکا ترکی کے غیر منظم اقدامات کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ وہ داعش مخالف اتحاد کی پیشرفت کو خطرہ میں ڈال رہا ہے۔
مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ انہیں شام میں ترک فوجی آپریشن منظور نہیں۔ قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ نے ترکی پر زور دیا تھا کہ وہ شمال مشرقی شام میں اپنی کاروائیاں بند کرے ۔
گذشتہ بدھ کے روز ترک فوج نے اپنی جنوبی سرحد پر "دہشت گرد راہداری” کے قیام کو روکنے اور ترک سرزمین پر مقیم لاکھوں شامی مہاجرین کو اس علاقے میں واپس آنے میں مدد کے لیے "امن کا موسم بہار” کے نام سے ایک فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ یہ آپریشن اب بھی جاری ہے۔