کل جمعرات کو اسرائیل کی عدالت نے اردنی نژاد فلسطینی دو شیزہ ھبہ اللبدی کے کیس کی پانچویں سماعت کی۔ اس ٹرائل کا مقصد للبدی کو انتظامی قید میں ڈالنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی نژاد اردنی دو شیزہ 32 سالہ ھبہ اللبدی اس وقت ‘بیتا تکفا’ حراستی مرکز میں پابند سلاسل ہے۔ وہ مسلسل 24 دن سے بلا جواز گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئےہے۔
مرکزاطلاعات کے مطابق ھبہ اللبدی 25 دن پیشتر 24 ستمبر انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اس سے قبل قابض فوج نے ھبہ اللبدی کو ‘بیتاح تکفا’ حراستی مرکز میں مسلسل 25 دن غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ایک ہفتہ پیشتر اسے قید تنہائی میں ڈال دیا گیا تھا۔
اسیرہ کے خاندانی ذرائع اور قیدی کلب برائے اسیران کے مطابق جمعرات کی شام اللبدی کو” دیمون” جیل سے ” الجلمہ "میں منتقل کردیا تھا۔ اسرائیلی حکام نے اللبدی کو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر ممنوعہ مواد پوسٹ کرنے اور صہیونی ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے کے الزام میں پانچ ماہ انتظامی قید کی سزا دی تھی۔
اسیرہ کے اہل خانہ کے مطابق اللبدی کو 4 ستمبرکواردن میں اپنے رشتہ دارشادی کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپسی پر جنین شہر کے علاقے یعبد سے حراست میں لے لیا تھا۔