جنین کے جنوب میںواقع قصبے قباطیہ میں کل جمعرات کو اسرائیلی قابض فوج کی فائرنگ سے تین نوجوان شہیدہوگئے جب کہ قابض فورسز نے ان میں سے ایک کی لاش کو مسخ کردیا۔
جنین کے گورنر کمالابو الرب نے کہاکہ قابطیہ قصبے میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں کو دو شہریوں کی شہادتکی اطلاع ملی ہے۔ ان کی لاشوں کو اٹھا لیاگیا۔ دوسری طرف ہلال احمر نے اطلاع دی کہجنین میں اس کے عملے نے ایک شہری کو شہید کردیا جس کی نعش ہسپتال منتقل کی گئی ہے۔
جنین میں الرازی ہسپتالکے ڈائریکٹر فواز حماد نے بتایا کہ شہید ہونے والا نوجوان قیس محمد زکارنہ جس کیعمر 21 سال تھی کے سر میں گولی لگی تھی۔
جمعرات کی شام کوصیہونی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں جنین کے جنوب میں واقع قصبے قباطیہمیں ایک گھر کے محاصرے کے دوران شہید جس کے جسد خاکی کی بے حرمتی کی۔
ہمارے نامہ نگارنے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے شہید کے جسد خاکی کو بلڈوز کر کے گھر کے باہر اس کیلاش پھینک دی۔ یہ واقعہ قابض افواج کے جرائم اور دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے۔
وزارت صحت نے قابطیہقصبے میں قیس محمد زکارنہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
فلسطینی ہلال احمرسوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق قباطیہ میں شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک نوجوان پیٹھمیں زندہ گولیاں لگنے سے زخمی بھی ہوا۔
قابض فورسز نے صحافیوںپر اس وقت فائرنگ کی جب وہ جھڑپوں کی کوریج کر رہے تھے۔