ترکی نے فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے دو ہزار مکانات کی تعمیر کا منصوبہ مسترد کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی کی وزارت خارجہ نے گذشتہ اکتوبر کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے مغربی کنارے میں 2،342 نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کا اعلان قابل مذمت اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیا۔
تُرکی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہم اسرائیل کے اس غیر قانونی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ اقدام فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کو کھلم کھلا نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
انقرہ نے عالمی برادری پر ایک بار پھر فلسطینی علاقوں پر قبضے اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے ازالے کے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2 ہزار 342 نئے گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔