جمعه 15/نوامبر/2024

شدید گرمی میں غزہ کے لوگوں کی خیموں میں زندگی جھنم سےکم نہیں

اتوار 16-جون-2024

امریکی اخبار ’واشنگٹنپوسٹ‘ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے لاکھوں باشندوں کی زندگیاں جو خیموں میں مقیم ہیںسخت گرمی کے درجہ حرارت میں اضافے سے مزید مشکل ہو گئی ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ غزہمیں خیموں میں رہنے والے فلسطینی جیسے جھنم میں رہ رہے ہیں۔

اخبار نے وضاحت کی کہانسانی صورت حال مزید خطرناک ہو گئی ہے۔ ان بے گھر ہونے والے باشندوں کے لیے زندگیمزید مشکل ہو گئی ہے جو کہ بہت کم بجلی، خوراک اور صاف پانی کے ساتھ زندہ رہنے کیجدوجہد کر رہے ہیں۔

امریکی اخبار کی ایکرپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کے باشندے اپنے علاقے میں امداد کیفراہمی میں کمی  کی وجہ سے خوراک کی شدیدقلت کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہدفتر اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی حقوق ’اوچا‘ نے تصدیق کی ہے کہ لڑائیسے پانی اور صفائی کی سہولیات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ بہت سے لوگ "غیرمعتبر ذرائع سے پانی کو نامناسب کنٹینرز میں جمع کرتے ہیں”۔

رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ ان بے گھر افراد میں صابن جیسی حفظان صحت کے سامان کی کمی ہے جو کہ اسہال،جلد کی بیماریوں اور ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

اخبار نے عالمی ادارہصحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس کے اس بیان کی طرف توجہ مبذول کرائیجس میں انہوں نے کہا تھا کہ "غزہ کی آبادی کا ایک بڑا حصہ قحط جیسے حالات کاسامنا کر رہا ہے”۔

واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہاسرائیل اقوام متحدہ کو ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے، حالانکہ امدادی ایجنسیوں کاکہنا ہے کہ غزہ میں لڑائی اور اسرائیلی حکام کے ساتھ ہم آہنگی میں مشکلات نے ان کےلیے کرم ابو سالم  کراسنگ تک پہنچنا مشکل بنادیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی