اسرائیلی جیلوں میں قید انتظامی حراست کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینی مصعب الھندی نے 73 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر الھندی نے کابلان اسپتال میں علاج کرانے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔
اسرائیلی سپریم کورٹ کی طرف سے صہیونی حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ مصعب الھندی کا اسپتال میں علاج کرائیں اور اس کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کی کوشش کریں تاہم الھندی نے کہا ہے کہ وہ اسپتال میں کسی قسم کی علاج کی پیش کش قبول نہیں کریں گے۔
کلب برائے اسیران کے چیئرمین قدورہ فارس نے بتایا کہ صہیونی سپریم کورٹ نے مصعب الھندی کی بھوک ہڑتال ختم کا کہا تھا مگر صہیونی فوج عدالتی فیصلے کو مسلسل نظرانداز کررہی ہے۔ صہیونی حکام کی طرف سے اسے نام نہاد علاج کی پیش کش کی تھی تاہم اسیر نے پیش کش مسترد کردی ہے۔
خیال رہے کہ 29 سالہ مصعب نے چار ستمبر 2019ء کو انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ الھندی مسلسل کئی سال سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں اور ان کی قید میں 24 ویں بار توسیع کی گئی ہے۔