چهارشنبه 30/آوریل/2025

خبردار:شہد کو گرم پانی میں ڈال کرطبی خواض ضائع نہ کریں

جمعہ 13-دسمبر-2019

شہد کا شمار قدرت کی ان نعمتوں میں ہوتا ہے جو انسان کے لیے بے پناہ مفید سمجھی جاتی ہیں۔ ہم سوچ سکتے ہیں کہ جب درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو توہم گرم پانی میں شہد ڈال کر اسے پینا مفید خیال کرتے ہیں لیکن یہ بیماریوں سے روک تھام کی صلاحیت کے باوجود گرمی پانی میں ڈالے جانے سے غیر موثر ہوجاتا ہے۔

اس تناظر میں معلومات کو درست کرنے کے لیے فرانسیسی اخبار لی فگارو نےماہرین کی آراء کی روشنی میں بتایا ہے کہ شہد کو گرم پانی میں ڈالنے سے اس کے طبی خواص زائل ہوجاتے ہیں اور وہ بیماریوں سے بچائو میں زیادہ معاون نہیں بن سکتا۔

اخبار نے لکھتا ہے کہ اگر ہم گلے کی سوزش کا شکار ہیں تو گرم پانی میں شہد ملا کرپینے کی کوشش کریں گے۔  ہم گلے کی سوزش کے لیے ایک چمچ شہد لے سکتے ہیں ، کیونکہ یہ سوزش ، اینٹی بیکٹیریل ، اینٹی سیپٹیک ، زخموں اور ٹانک کے لیےمفید ہے۔

قدیم مصر میں  شہد پر اعتقاد اتنا بڑا تھا کہ اسے دیوتاؤں کے سامنے پیش کیا جاتا۔ لیکن اس کے باوجود ہم اس کی شفا بخش خصوصیات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں – بہتر ہے کہ اس کو چائے میں ڈالنے سے گریز کریں ، کیونکہ حرارت اس کے متحرک عناصر کو توڑ دیتی ہے۔

اخبار کے مطابق  شہد کا اثر بطور اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سیپٹیک متعدد عوامل کی ہم آہنگی سے نتیجہ اخذ کرتا ہے ، جس سے تیزابیت شروع ہوتی ہے  اس کا کم پییچ بیکٹیریا کو ضرب لگانے سے روکتا ہے۔ اس میں اعلی چینی کی مقدار 80 اور اس کے پانی میں کم مقدار 15 سے 18 ہوتی ہے۔

شہد میں ہمیں دفاعی انزائم بھی ملتے ہیں جو شہد کی مکھیوں کے ذریعہ پھیلتے ہیں جیسے گلوکوز آکسیڈیس ، جو مشہور اینٹی سیپٹیک ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ تیار کرتا ہے جو چھوٹے چھوٹے زخموں کو بھرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

تاہم ،شہد کو بوائلر کے قریب لانا اس  میں  موجود مائکروکزم کو ختم کر دیتا ہے اور اس کے موثر ہونے پر منفی اثرات ڈالتا ہے۔

شہد کی مکھیوں کی دیکھ بھال کرنے والے ڈاکٹر  اور فرانسیسی تھراپی ایسوسی ایشن کے سربراہ  البرٹ بیکر کا کہنا ہے کہ  کوئی بھی دوائی 24 درجے سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت میں رکھنے سے اپنا ثر کھو دیتی ہے۔ اسی طرح شہد کو بھی گرم پانی یا چائے میں ڈالنے سے اس کے شفا بخش اثرات کم یا بالکل ختم ہوجاتے ہیں۔

تاہم ، البرٹ بیکر کے مطابق  کم گرم چائے اور نیم گرم پانی میں شہد کو ملا کرپیا  جا سکتا ہے۔ شہد کے جتنے فواید اسے خالص حالت میں کھانے کے ہیں وہ کسی دوسری چیز میں ملا کرکھانے سے حاصل نہیں ہوتے۔

مختصر لنک:

کاپی