اسرائیل کے ایک سرکردہ شدت پسند سیاست دان اور ‘اسرائیل بیتنا’ کے سربراہ آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ اگر ان کے حریف وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اقتدار چھوڑنے کے ساتھ سیاست سے سبکدوش ہوجائیں تو وہ انہیں معاف کردیں گے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی شائع کردہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ لائبرمین کا کہنا ہے کہ وہ کسی وزیراعظم یا کسی دوسری شخصیت کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتے۔
لائبرمین کا مزید کہنا تھا کہ لیکوڈ پارٹی کے بعض ارکان نیتن یاھو کی طرف سے اسرائیلی ریاست کے مفادات کی قیمت پر پارلیمانی تحفظ کا مطالبہ کرنے پر سخت مایوس ہیں۔’
لائبرمین کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو قوم پر بوجھ بن چکےہیں۔ ہم انہیں باعزت طور پر سیاست سے ریٹائرمنٹ اور سبکدوشی کا موقع دیتے ہیں۔ اگر وہ سیاست سے سبکدوشی کا اعلان کنیسٹ میں کریں گے تو سب انہیں معاف کرتے ہوئے ان کی تجویز کو قبول کریں گے۔
اسرائیلی مشیر قانون افیخائی مینڈلبلیٹ نے گذشتہ ماہ کے آخر میں نیتن یاھو کے خلاف کرپشن کے متعدد مقدمات، رشوت ستانی، اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور دھوکہ دہی کے الزام میں فرد جرم عاید کرنے کا اعلان کیا تھا۔