جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اسرائیل کا جنگی جرم: وزارت خارجہ

منگل 31-دسمبر-2019

فلسطینی وزارت خارجہ نے صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے واقعات کو جنگی جرم سے تعبیر کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اسرائیل کا جنگی جرم ہے اور اس جرم کی پاداش میں صہیونی ریاست کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔

فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری کے جرم میں ملوث ہرصہیونی مجرم کا احتساب کیا جانا چاہیے۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے 2019ء کے دوران فلسطینیوں کی 617 عمارتیں اورمکانات مسمارکیے یا ان پرقبضہ کیا گیا۔ مکانات مسماری کے نتیجے میں 898 فلسطینی بے گھرہوئے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق’اوچا’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ سال 2019ء کے دوران 2018ء کی نسبت 35 فی صد اضافہ ہوا۔

فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ھجرت پرمجبور کررہا ہے۔ مکانات مسماری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین گھروں سے کی چھت سے محروم ہو رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 20 دسمبر 2019ء کو بین الاقوامی فوج داری عدالت نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا جس پر صہیونی ریاست سخت سیخ پا ہے اور عالمی عدالت کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی