جمعه 15/نوامبر/2024

سال 2019ء کو اسرائیلی عدالتوں سے انتظامی قید کے 1022 فیصلے صادر

بدھ 1-جنوری-2020

فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں پر نظر رکھنے والے ادارے’مرکز برائے اسیران اسٹڈی سینٹر’کی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے 1022 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں سیکڑوں فلسطینیوں کو پہلی باور اور کئی دوسرے سیکڑوں کی سزا میں تجدید کی گئی۔

منگل کے روز جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینیوں کی گرفتاریوں اور انہیں انتظامی قید سنائے جانے کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے 920 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں جو کہ 2019ء کی نسبت 10 فی صد کم ہیں۔

 رپورٹ میں کہا گیاہے کہ صہیونی عدالت کا فلسطینیوں کو انتظامی قید میں ڈالنے پر اصرار بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی حقوق کی توہین ہے۔

اسرائیلی عدالتوں سے گذشتہ برس 380 فلسطینیوں کو نئے سرے سے انتظامی قید میں ڈالا گیا جب کہ 642 فلسطینی اسیران کی مدت حراست میں بار بار تجدید کی گئی۔ اسرائیلیع عدالتوں سے فلسطینیوں کو دو ماہ سے چھ ماہ تک قابل تجدید قید کی سزائیں سنائی گئیں۔انتظامی حراست میں ڈالے جانے والوں میں چار بچے، چار خواتین، پانچ ارکان پارلیمنٹ اور مذہبی جماعتوں کے دسیوں رہ نما اور کارکن شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی