جمعه 15/نوامبر/2024

مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے 200 مکانات مسمار

ہفتہ 4-جنوری-2020

قابض صہیونی فوج کی طرف سے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری ہے۔ سال 2019ء میں اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 200 مکانات مسمار کیے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم’یورو مڈل ایسٹ’ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری میں اضافہ ہوا۔ 2018ء میں مشرقی بیت المقدس میں 177 اور 2017ء کو 142 مکانات مسمار کیے گئے تھے۔

فلسطینی مبصرین کا کہنا ہے کہ القدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنا اور القدس میں یہودی آبادی میں اضافہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے بیت المقدس کےفلسطینیوں کے خلاف دانستہ طورپر نسل پرستی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ نہ صرفلسطینیوں کے بنے بنائے مکانات مسمار کیے جا رہے ہیں بلکہ القدس میں فلسطینیوں کو مکانات کی تعمیر کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی