اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں سال 2019ء کے دوران فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کے ثمرات کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں 5 صہیونی واصل جھنم ہوئے جب کہ فلسطینیوں کی طرف سے 5400 مزاحمتی حملے کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے انتہا پسندانہ جنون کے علی الرغم فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ غرب اردن اور القدس میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ صہیونی فوج اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان تعاون کے باوجود مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں پانچ صہیونی ہلاک ہوئے۔
گذشتہ برس فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے 5400 حملے کیے گئے۔ ان میں کئی فدائی حملےتھے۔ ان میں نمایاں مزاحمتی کارروائیوں میں فدائی حملہ آور شہید ابو لیلیٰ کی سلفیت چوک میں کی گئی کارروائی میں ایک صہیونی فوجی اور انٹیلی جنس اہلکار کو ہلاک کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں 5 صہیونی ہلاک، 153 زخمی ہوئے، فائرنگ کے 38 واقعات، چاقو کے 30 حملے، گاڑیوں تلے روندے جانے کے 11 اور دستی بموں کے 87 واقعات سامنے آئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں 37 فی صد واقعات سنگ باری کی شکل میں سامنے آئے۔ سنگ باری کے واقعات کی تعداد 2026 ریکارڈ کی گئی۔