شامی فوج کی طرف جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے وسط حمص کے مشرقی علاقے میں قائم ‘فور’ فوجی اڈے پراسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے میزائل داغے تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، البتہ فوجی اڈے کو نقصان پہنچا ہے۔
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظررکھنے والے ادارے’سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس’ نے بتایا کہ ‘فور’ فوجی اڈے پر شامی اور ایرانی فورسز تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ اس فوجی اڈے پر کچھ روسی عسکری مشیر بھی موجود ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیل اس فوجی اڈٰے پر میزائل حملے اور طیاروں سے بمباری کرچکا ہے۔
نو اپریل 2018ء کو اس فوجی اڈے پر میزائل حملوں کے نتیجے میں 14 جنگجو اور شامی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
ادھر شام کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی ایک خبرمیں بتایا گیا ہے کہ منگل کی شام ڈرون طیاروں کی ‘فور’ فوجی اڈے پربمباری کے دوران شامی ڈیفینس فورس نے جوابی کارروائی کی ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگی طیاروں نے فوجی اڈے پر متعدد میزائل گرائے ہیں تاہم اس حملے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آسکی۔