جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کو منعقدہ لیبیا امن کانفرنس میں شریک عالمی لیڈروں نے ایک کثیرالجہت کمیٹی کے قیام سے اتفاق کیا ہے جو لیبیا میں رونما ہونے والے واقعات پر نظر رکھے گی۔ کانفرنس کے شرکاء نے لیبیا کے داخلی امور میں عدم مداخلت سے بھی اتفاق کیا ہے۔
جرمن چانسلر اینجیلا میرکل کی میزبانی میں منعقدہ اس ایک روزہ امن کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں جاری صورت حال سے عالمی امن اور سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔خانہ جنگی کا شکار یہ ملک مسلح تنظیموں اور دہشت گرد گروپوں کے لیے ایک ’’زرخیز‘‘ سرزمین بن چکا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کی نگرانی میں اس کانفرنس میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن ، روس کے صدر ولادی میر پوتین، فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سمیت مختلف عالمی لیڈروں نے شرکت کی ہے۔اس کا مقصد لیبیا میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے امن کوششوں کو مربوط بنانا تھا۔
اس کا ایک بڑا مقصد لیبیا کے متحارب گروپوں پر اثرورسوخ کے حامل ممالک پر یہ زور دینا تھا کہ وہ ان کے لیے اپنی حمایت سے دستبردار ہوجائیں۔ وہ انھیں اسلحہ اور افرادی قوت (جنگجوؤں اور فوجیوں) کی شکل میں کمک مہیا کریں اور نہ مالی رقوم دیں۔