اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے مسلمان ممالک کی حکومتوں اور عوام پر زور دیا ہے کہ وہ امریکا کے نام نہاد مشرق وسطیٰ امن پلان’سنچری ڈیل’ کے خلاف فلسطینیوں کے عزم اور جدو جہد کی مدد کرے۔ حماس نے عرب اور مسلمان ممالک میں فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہروں کی تحسین کی اور کہا کہ مسلمان اور عرب ممالک کی حکومتیں بھی اپنی عوام کے ہم آواز ہو کر فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کے لیے آواز بلند کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی جماعت پوری دنیا میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے بلند ہونے والی آوازوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ اس حوالے سے مراکش کے دارالحکومت الرباط اور ترکی کے دیار بکر میں فلسطینیوں کی حمایت اور ٹرمپ کے’صدی کی ڈیل’ منصوبے کے خلاف نکلنے والے لاکھوں عوام نے فلسطینی قوم کے دل جیت لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام میں امریکی منصوبے کے خلاف اٹھنے والی آوازوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے والے عرب ممالک کی حکومتوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ دنیا بھر بالخصوص مسلم اور عرب ممالک میں ہونے والے مظاہروں نے ثابت کیا ہے کہ عالم اسلام قضیہ فلسطین کو تباہ کرنے کی کسی بھی عالمی سازش کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ 28 جنوری 2020ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے نام نہاد مشرق وسطیٰمنصوبے کا اعلان کیا تھا جس پر عالم اسلام میں سرکاری اور عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ مسلم دنیا کے عوام نے بڑے بڑے مظاہرے اور ریلیوں میں ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔