مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی آبادکاری اور صدی کی ڈیل کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر صہیونی فوج کے دھاوے میں دسیوں فلسطینی نوجوان زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع نے کہا کہ قلقیلیہ ، الخلیل اور رام اللہ کے مختلف دیہاتوں اور قصبوں میں قابض صہیونی فوجیوں اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں۔
صہیونی فوج نے پر امن مظاہرین پر براہ راست اسلحہ، ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں اور اشک آور گیس کے گولے پھینکے جس سے درجنوں مظآہرین زخمی ہو گئے۔
فلسطینی مظاہرین نے جواب میں ٹائروں کو آگ لگائی اور اسرائیلی فوجیوں پے پتھر پھینکے۔
الخلیل میں بیت عمر قصبے میں صہیونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے گھروں کی چھتیں پھلانگیں، انکے رہائشیوں کو ہراساں کیا اور قصبے کے داخلی دروازے پر فوجی چوکی قائم کر دی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ "امن معاہدے” جسے صدی کی ڈیل کے نام سے جانا جاتا ہے کے اعلان کے خلاف سینکڑوں فلسطینیوں نے مغربی کنارے کی گلیوں میں مظاہرے کیے۔