سوڈان میں گذشتہ برس صدر عمر البشیر کا تختہ الٹے جانے کے بعد نئی حکومت نے اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا آغاز کردیا ہے۔ سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان کی اجازت سے اسرائیل کے لیے سوڈان کی فضائی حدود کو کھول دیا گیا ہے۔
اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میںبتایا ہے کہ سوڈان اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے باب میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عبرانی اخبار کے مطابق سوڈان نے اسرائیلی سول طیاروں کو اپنی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سول طیارہ تل ابیب سے سوڈان کی فضائی حدود سے گذر کر افریقی ملک کانگو کے ‘کینشیاسا’ ہوائی اڈے پر اترا۔ اسرائیلی طیارے نے اڑان بھرنے کے بعد مصر، سوڈان اور وسطی افریقا کی فضائی حدود استعمال کیں۔ اس طرح اس طیارے نے اپنا فضائی سفر ساڑھے پانچ گھنٹے میں مکمل کیا۔
واپسی پر یہی طیارہ سوڈان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کے وسط میں قائم اللد ہوائی اڈے پر اترا۔ واپسی پر اسرائیلی طیارےمنے نہر سویز، اریٹریا، ایتھوپیا، کینیا اور یوگنڈا کی فضائی حدود استعمال کیں اور اپنا سفر تقریبا سات گھنٹے میں مکمل کیا۔
خیال رہےکہ رواں ماہ کے اوائل میں یوگنڈا میں سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوسے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں انہوںنے اسرائیلی فضائی کمپنی کو سوڈان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی باقاعدہ اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔