اسرائیل کےایک کثیرالاشاعت اخبار’ہارٹز’نے اپنی رپورٹ میں دو مارچ کو کنیسٹ کے انتخابات میں عرب کمیونٹی کے 16 ارکان کی کامیابی پر سخت حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس کامیابی کو اسرائیلی سیاسی میں ‘زلزلہ’ قرار دیا ہے۔
عبرانی اخبار نے لکھا ہے کہ اندرون فلسطین کے عرب باشندوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلی اور انہوں نے عرب ارکان کو کنیسٹ کے ارکان منتخب ہونے کی راہ ہموار کی۔
مشترکہ عرب اتحاد میں شامل عرب جماعتوں کے کنیسٹ کے 15 ارکان کے منتخب ہونے کی توقع کی جا رہی تھی مگر اس بار 17 ارکان نے کنیسٹ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق عرب ارکان کی کامیابی کی دو اہم وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ عرب شہریوں کی بڑی تعداد کا ووٹ ڈالنا اور دوسری یہودی تنظیموں کی طرف سے عرب ووٹروں کی مدد کم کرنا ہے۔
ادھر اسرائیل کےایک دوسرے اخبار’یروشلم پوسٹ’ کے مطابق سنہ 1999ء کے بعد پہلی بار بڑی تعداد میں عرب ارکان نے اسرائیلی کنیسٹ کے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔