جمعه 15/نوامبر/2024

خواتین کے عالمی دن پر اسرائیلی زندانوں میں 43 فلسطینی خواتین قید

ہفتہ 7-مارچ-2020

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے خواتین کے عالم دن کے موقعے پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کی جنگ کے بعد اسرائیلی فوج نے 16 ہزار فلسطینی خواتین کو جیلوں میں قید کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے عہدیدار عبدالناصر فروانہ نے کہا کہ 1967ء کی جنگ کے بعد اسرائیلی فوج نے فلسطینی خواتین کے خلاف منظم انداز میں کریک ڈائون شروع کیا۔

آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 43 فلسطینی خواتین اب بھی صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست اور اس کے نام نہاد اداروں کی طرف سے بے گناہ فلسطینیوں کی بلا تفریق گرفتاریاں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ مردوں کے ساتھ قابض فوج نے فلسطینی خواتین کو بھی حراست میں لینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 14 اکتوبر 1967ء کو غرب اردن سے اسرائیلی فوج نے فاطمہ برناوی نامی ایک خاتون کو حراست میں لیا۔ برناوی پہلی فلسطینی خاتون تھیں جسے قابض فوج نےحراست میں لے لیا۔

برناوی کو 10 سال قید کے بعد 11 نومبر 1977ء کو رہا کیا گیا۔ سنہ 2019ء میں اسرائیلی فوج نے 128 فلسطینی خواتین حراست میں لیا۔ ان میں سے 29 اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی