اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج 250000 فلسطینی شہریوں کو وسطیغزہ کے خان یونس شہر سے دوبارہ نقل مکانی پر مجبور کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
اونروا کا کہنا ہے کہغزہ کے شہری انتہائی نا مساعد حالات میں شدید گرمی میں زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ غزہ کیپٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے، ہر جگہ محاصرے میں ہے اس کے باوجود صہیونی فوجفلسطینیوں کی اجتماعی نقل مکانی پر مجبور کرنےکی پالیسی جاری ہے۔
’ایکس‘پلیٹ فارم پر ایکپوسٹ میں ’اونروا‘ نے کہا کہ لوگوں کو تباہ شدہ خان یونس میں واپسجانے کے چند ہفتوں بعد اسرائیلی قابض حکام نے علاقے سے انخلاء کے نئے احکامات جاریکیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکبار پھر خاندانوں کو جبری نقل مکانی کا سامنا ہے، اور ہمارے اندازے بتاتے ہیں کہاب 250000 لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے، حالانکہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیںہے۔”
اسرائیلی قابض فوج نے ایکنئے فوجی آپریشن کی تیاری کے لیے خان یونس پر بمباری تیز کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہبمباری میں خان یونس کے جنوب میں قزان رشوان، شہر کے شمال میں المطحین جنکشن اوراس کے مشرق میں عبسان الکبیرہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میںمتعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔