فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے عالمی ادارے’اونروا’ کے ڈائریکٹر آپریشنز نے خبردار کیا ہے کہ ریلیف ایجنسی کو اس وقت ایک ارب ڈالر کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘انروا’ کے ڈائریکٹر آپریشنز ماتھیاس شمالی نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ‘اونروا’ کو اس وقت کل ایک ارب 40 کروڑ کی سالانہ امداد مل رہی ہے۔ اس میں سے ایک ارب ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ کے آخر میں اونروا کو کئی مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اونروا اس وقت اردن، لبنان، شام اور فلسطین میں کم سے کم 53 لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود اور کفالت کی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔ سنہ 2018ء میں امریکا نے اونروا کو دی جانے والی سالانہ 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی امداد روک دی تھی جس کے بعد اونروا کو کافی مشکلات کا سامنا تھا۔
ماتھیاس شمالی نے کہا کہ اونروا سالانہ کم سے کم ایک ارب چالیس کروڑ ڈالر کی خدمات فراہم کررہا ہے۔ امداد دینے والے ممالک نے ہرسال 40 کروڑ ڈالر کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔یہ امداد اپریل تک ملے گی۔ اگر اس میں توسیع کی گئی تو امداد مئی تک مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اونروا کی طرف سے 805 ملین ڈالر کی رقم بنیاد صحت اور تعلیم جیسے شعبوں پر صرف کی جاتی ہے۔