فلسطینی وزارت تعلیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 180 کم سن فلسطینی بچوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت تعلیم کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں اس وقت 180 فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں۔ کرونا وباء نے ان بچوں کی زندگیاں خطرات سے دوچار کر دی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء کے آغاز میں اسرائیلی زندانوں میں 18 سال سے کم عمر کے 210 بچے پابند سلاسل تھے۔ ان میں 180 بچے بدستور پابند سلاسل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست زیرحراست فلسطینی بچوں کے حقوق کی سنگین پامالیاں شروع کر رکھی ہیں۔ بچوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور اسرائیل فلسطینی بچوں کے معاملے میں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کی گرفتاریاں بچوں کی زندگیوں پر گہرے نفسیاتی اور سماجی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔