چهارشنبه 30/آوریل/2025

ویرانی اوردکھ کےسائے میں مسجد اقصیٰ اورالقدس میں ماہ صیام کا پہلا جمعہ

ہفتہ 25-اپریل-2020

فلسطین میں اس بار ماہ صیام ایک ایسے وقت میں سایہ فگن ہوا ہے جب دوسری طرف عالمی وبا کرنا نے فلسطین کو بھی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

کل 23 اپریل کا جمعۃ المبارک فلسطین میں ماہ صیام کا پہلا جمعہ تھا۔ اس جمعہ کے موقعے پر نہ صرف فلسطین کی دیگر مساجد نمازیوں سے محروم رہیں وہیں مسجد اقصیٰ میں بھی نماز نہ ہوسکی۔ مسجد اقصیٰ میں جہاں ماہ صیام کے جمعہ کے موقعے پر ہزاروں فلسطینی نماز کی ادائی کے لیے آتے تھے چند ایک افراد کے سوا کوئی نہیں تھا۔

گذشتہ روز ماہ صیام کے پہلے جمعہ کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ سے محروم رہنے والے فلسطینیوں کے پاس قبلہ اول سے عشق عقیدت کے اظہار کا اور کوئی ذریعہ نہیں تھا۔ القدس اور دوسرے علاقوں کے فلسطینیوں کی طرف سے واٹس اپ، فیس بک اور سماجی رابطوں کی دوسری سائٹوں کے ذریعے یہ سوال گردش کرتے رہے کہ مسجد اقصیٰ کا حال کیا ہے۔ وہاں پرنماز جمعہ ہوسکی یا نہیں۔

خیال رہے کہ ماہ صیام آتے ہی فلسطینیوں میں نماز جمعہ کی ادائی، شب بیداری اور مسجد میں قیام اللیل جیسے نیک کام میں فسلطینیوں میں مقابلے کی کیفیت دیکھی جاتی ہے۔ مگر اس بار مسجد اقصیٰ نمازی تو نہیں البتہ غم اور صدمے کی کیفیت ضرور ہے۔

اسرائیلی ریاست بھی ہرسال فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ تک رسائی سے روکنے اورانہیں وہاں پرعبادت سے محروم کرنے کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتی مگر فلسطینی روزہ دار تمام تر مشکلات، رکاوٹوں اور پابندیوں کو توڑ کر قبلہ اول میں پہنچنے اور نمازیں ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس بار فلسطینیوں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان یہ رسا کشی اس لیے نہیں کہ کرونا کی وجہ سے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی مشکل ہوگئی ہے۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کرونا کی وبا پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنے گھروں میں رہیں اور نمازیں گھروں میں ادا کریں۔

مختصر لنک:

کاپی