اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے غرب اردن کے علاقے جنین میں یعبد کے مقام پر گذشتہ روز ایک مزاحمتی حملے میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت پر قوم اور مزاحمتی قوتوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنین میں پیش آنے والا واقعہ صہیونی ریاست کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا فطری رد عمل ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کو نہتے فلسطینیوں کےگھروں میں گھس کر انہیں زدو کوب کرنے اور فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی سزا ہے۔
حماس نے غرب اردن کے نوجوانوں پر زوردیا ہے کہ وہ قابض صہیونی فوج کے خلاف تمام ممکنہ وسائل سے مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہری بندوق، پٹرول بموں اور پتھر سمیت جو چیز دستیاب ہے اسے قابض اور غاصب فوج کے خلاف استعمال کریں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز جنین میں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوجیوں پر سنگ باری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک صہیونی فوجی جھنم واصل ہوگیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کی طرف سے قابض صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمت میں کمی نہیں آئے گی۔ قابض دشمن ریاست کے توسیع پسندانہ جرائم کے خلاف فلسطینی مزاحمت میں مزید اضافہ کریں گے۔