جمعه 15/نوامبر/2024

زوال صہیونی ریاست کا مقدر، اسرائیلی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے: محسن صالح

ہفتہ 16-مئی-2020

لبنان میں زیتون ریسرچ سینٹر کے سربراہ اور ممتاز فلسطینی تجزیہ نگار ڈاکٹر محسن صالح نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست اپنے وجود کے بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زوال صہیونی ریاست کا مقدر بن چکی ہے۔

الارض میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں محسن صالح نے فلسطین پر اسرائیلی ریاست کے قبضے کے 72 سال پورے ہونے کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی لیڈروں کو صہیونی ریاست کے زوال کا یقین ہوچکا ہے۔ اسرائیل کا کوئی مستقبل نہیں۔ زوال اور تباہی اس کا مقدر بن چکی ہے۔

محسن صالح نے صہیونی ریاست کے داخلی بحرانوں اوراس کے مستقبل پران کے اثرات، ریاست کے مستقبل پر معمول کے اثرات ، مزاحمت ، تصفیہ اور طاقت ، اور صیہونی ریاست بین الاقوامی سطح پر کردار اور اس میں آنے والی تبدیلیوں پر تفصیل سے بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی وجود کے مستقبل کا سوال اب بھی ہمارے سامنے کھڑا ہے۔ فلسطین کی سرزمین پر صیہونی منصوبہ ایک وجودی بحران اور جیو اسٹریٹجک بحران کی حقیقت ہے۔ اسرائیل عرب اورمسلمان ممالک کے قلب میں ایک کینسر ہے۔ اس کی آبادی کی بڑی تعداد نقل مکانی پرسوچ رہی ہے۔

محسن صالح نے زور دے کر کہا کہ  صہیونی ریاست کا وجود اور سلامتی کے واہموں پر کھڑی ہے۔ اسرائیل معاشی طور پر اندر سے کھوکھلا ہوچکا ہے۔ اسرائیل میں کسی بھی وقت سلامتی یا معیشت کی تباہی کا زلزلہ برپا ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم 72 سال نہیں بلکہ 120 سال سے آزادی کی جد جہد کررہی ہے۔ فلسطینی آج بھی اپنے مطالبات پرقائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست اندروںی سطح پر طرح طرح کےتضادات کا شکار ہے۔

مختصر لنک:

کاپی