اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں انفرادی مزاحمتی کارروائیاں اور فدائی حملے غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانے قبضے کی کوششوں کے خلاف عملی رد عمل ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ غرب اردن کا فلسطینی نوجوان اس وقت سخت غم وغصے میں ہے اور نوجوان نسل اپنی جانوں پرکھیل کرقابض صہیونی ریاست کویہ پیغام دے رہے ہیں کہ غرب اردن کے علاقوں کا اسرائیل سےالحاق کسی قیمت پرقبول نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ الخلیل میں ایک فلسطینی نوجوان کا اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھا کر انہیں روندنے کی کوشش کرنا اسرائیلی غاصبانہ سرگرمیوں پرفطری اور عملی رد عمل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فلسطین کا نوجوان صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ عزائم کی روک تھام کے لیے فلسطینی اپنی جانوں کی قربان ی سے بھی دریغ نہیں کرتے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے اپنی گاڑی اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی تھی۔ جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا تھا۔