اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے 47 سالہ فلسطینی سامی جنازرہ کی حالت تشویشناک ہونے کے بعد اسے اسرائیلی جزیرہ نما النقب کی جیل سے ” ایلا” اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسیر سامی جنازرہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے الفوار کیمپ کے رہائشی ہیں اور انہوں نے حال ہی میں انتظامی حراست میں توسیع کے خلاف بہ طورپر احتجاج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔
جنازرہ نے ۱۱ روز قبل جزیرہ نما النقب کی جیل میں انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ گذشتہ روز اسیر کی حالت تشویشناک ہونے اور اس پر بے ہوشی طاری ہونے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسیر جنازہ کو اسرائیلی فوج نے استمبر 2019ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں چار ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی جس میں دو بارہ توسیع کی گئی۔ سزا میں تیسری بار توسیع کے خلاف انہوں نے جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی۔
خیال رہے کہ اسیر جنازرہ کو سنہ2016ء کے بعد تین بار انتظامی قید کے تحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وہ شادی شدہ ہیں اور تین بچوں کے باپ ہیں جب ان کی اہلیہ اس وقت چوتھے بچے کے لیے امید سے ہیں۔