"ورلڈ کارگو” کی ویب سائٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں قابضریاست سے منسلک اسرائیلی بحری جہازوں پر انصار اللہ گروپ کے حملوں کے نتیجے میںاسرائیلی بندرگاہ ایلات نے تجارتی سرگرمیوں کی کمی کی وجہ سے دیوالیہ ہونے کااعلان کیا ہے۔
کنیسٹ اکنامک افیئرز کمیٹیکو دیے گئے بیانات میں بندرگاہ کے ’سی ای او‘ گیڈون گلبرٹ نے کہا کہ بندرگاہ نے آٹھ ماہ سے کوئی سرگرمی یا محصول حاصلنہیں کرسکی۔
ویب سائٹ نے حوثی مزاحمتکاروں کے حملوں سے بندرگاہ کو پہنچنے والے نقصان پر روشنی ڈالی جس نے "اسرائیل”کی تجارتی نقل و حرکت کو بہت متاثر کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ بحیرہ احمر میں یمنی انصار اللہ گروپ کی کارروائیوں کی وجہ سے جہاز رانی کیآمدورفت میں 85 فیصد کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے بندرگاہ نے اسرائیلی حکومت سے مالیمدد کی درخواست کی ہے۔
اسرائیل کی تباہ کن جنگکا سامنا کرنے والے غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے انصار اللہ بحیرہ احمر، بحیرہعرب اور بحر ہند میں اسرائیلی یا اس سے منسلک مال بردار جہازوں کو میزائلوں اورڈرونز سے نشانہ بنا رہا ہے۔
گذشتہ 12 جنوری سے امریکیقیادت والے اتحاد نے اپنے بحری حملوں کے جواب میں یمن کے مختلف علاقوں میں انصاراللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کئی حملے کیے۔