قابض اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی مفید موسیٰ عبدالمجید شدید کی انتظامی قید میں تیسری بار توسیع کی ہے۔ 39 سالہ مفید شدید الخلیل کے نواحی علاقے خرسا سے تعلق رکھتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر شدید کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس 13 جون کو اس کے گھر سے حراست میں لیا اور گرفتاری کے بعد اسے مسلسل 2 ہفتے تک عتصیون جیل میں قید رکھا گیا۔ جہاں سے اسے چھ ماہ کی انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔ چھ ماہ قید مکمل ہونے کے بعد اسے مزید چھ ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا اور اب اس کی مدت حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام یا شبے کے حراست میں لینے کے بعد انہیں نفسیاتی دبائو میں لانے کے لیے انتظامی قید کے تحت جیلوں میں ڈالنے کی غیرانسانی حکمت عملی پرعمل پیرا ہے۔ اسیر عبدالمجدید شدید کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ وہ ماضی میں 8 سال اسرائیلی زنانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔