روسی پارلیمان نے اسرائیلی کنیسٹ کی طرف سے فلسطینی ریاست کے خلاف منظور کردہ قرارداد کی مذمت کی ہے۔
‘ڈوما’ کے مندوبین نے ایک قرارداد کی شکل میں فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف اسرائیلی پارلیمان کے 18 جولائی کو منظور کردہ قرارداد کو بین الاقوامی سطح پر اختیار کردہ اجتماعی مؤقف کے خلاف قرار دیا ہے۔
روسی پارلیمان کی قرارداد میں کہا گیا ہے ‘اسرائیل کا یہ مؤقف بے بنیاد ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ ہوگا۔ اس قرارداد سے اسرائیل فلسطین تنازعہ حل سے دور کر دیا گیا ہے اور اس سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا۔’
‘ڈوما’ کی طرف سے کہا گیا ہے ‘اسرائیل کی پارلیمان نے بڑی بے رحمی کے ساتھ اصولوں، اقدار، بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اور مشرق وسطیٰ میں مسئلے کے حل کو نقصان پہنچایا ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے جن کی پابندی لازمی ہے۔ اور جو اس امر کا تقاضا کرتی ہیں کہ فلسطین اسرائیل تنازع کا حل دو ریاستی ہے جو کہ ان دونوں کی اپنی سر زمین پر ہوگا۔
روسی پارلیمان نے یہ قرارداد پاس کرتے ہوئے اسرائیلی پارلیمان کی قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔
یاد رہے 18 جولائی کو منظور کردہ اسرائیلی پارلیمان کی قرارداد کے حق میں 120 میں سے 68 ووٹ پڑے تھے۔ اس قرارداد کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی تھی۔
ڈوما نے کنیسٹ کی فلسطینی ریاست کے خلاف قرارداد مسترد کر دی
جمعہ 26-جولائی-2024
مختصر لنک: