خلیجی ریاست کویت کے ارکان پارلیمان نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے اور ؟صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدہ کرنےکے اعلان کی شدید مَذمت کرتےہوئے کویتی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی جھانسے میں نہ آئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کویتی پارلیمنٹ کے 37 سرکردہ ارکان نے ایک متفقہ بیان پر دستخط کیے جسے ایوان میں دیگر ارکان میں تقسیم کیا گیا۔
بعد ازاں وہ بیان اخبارات کو جاری کیا گیا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے اس بیان میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قضیہ فلسطین کے حوالے سے عالم اسلام اور عرب ممالک کے اجتماعی فیصلے سے باہر نہ آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا اور صہیونی ریاست کے ساتھ معاہدہ کرنا بین الاقوامی اصولوں، عرب ممالک کے متفقہ فیصلوں، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کی صریح نفی اوران سے انحراف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صہیونی ریاست کے نہتے فلسطینیوںکے خلاف جنگی جرائم میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور نہ ہی اس طرحکے کسی اقدام سے فلسطینی قوم کو ان کے حقوق مل سکیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات نے ایک ایسے وقت میں صہیونی ریاست کو تسلیم کیا ہے جب مسجد اقصیٰ اور القدس کی بے حرمتی اور مقدس مقامات کو یہودیانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔