امریکی صدر کے داماد اور ان کے خصوصی مشیر جیرڈ کشنر نے کہا ہےکہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا آپشن آج بھی موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق امارات اور اسرائیل کے درمیان امن کے قیام کے لیے روکا گیا تھا۔
اسرائیل سے متحدہ عرب امارات پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے اسرائیلی وفد کے ہمراہ جانے والے امریکی مشیر جیرڈ کشنر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے نزدیک فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کا آپشن بدستور موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اور اسرائیل کی توجہ سنچری ڈیل میں طے پائے امور کو آگے بڑھانا اور ان پر مرحلہ وار عمل کرنا ہے۔ ہم نے بہت سے امور کے لیے مختلف آپشنز رکھے ہیں اور کسی آپشن کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔ ضرورت محسوس ہوئی تو اسرائیل غرب اردن کے الحاق کے فیصلے پرعمل درآمد کرے گا اور امریکا اس کا ساتھ دے گا۔
جیرڈ کشنر نے کہا کہ ہم فلسطینیوںکو مذاکرات کی میز پرواپسی سے نہیں روکتے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کسی فریق کی ملاقات میں ان کےساتھ کسی قسم کے وعدے کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ اگر فلسطینی اسرائیل کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہوتے ہیں تو امریکا اس کا خیر مقد کرے گا مگر مذاکرات کے دوران امریکا اسرائیل پر کسی قسم کا دبائو نہیں ڈالے گا۔