اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی دانشور اور شاعر محمود کریم عیاد کو 50 روز تک مسلسل زیر تفتیش رکھنے کے بعد چھ ماہ کی قابل توسیع انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شاعر محمود کریم عیاد بیت لحم کے الدھیشہ پناہ گزین کیمپ کے رہائشی ہیں اور انہیں 50 روز قبل حراست میں لینے کے بعد طویل تفتیش کا نشانہ بنایا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق 33 سالہ دانشور مسجد اقصیٰکے مستقل نمازی اور یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ وہ القدس کی اسلامی یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کے رکن ہیں۔ یہ ان کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ انہیں تعلیم سےمحروم رکھنے کے لیے بار بار اسرائیلی زندانوں میں ڈالا جا چکا ہے۔
محمود عیاد کو پہلی بار 2005ء میں اس وقت حراست میں لیا تھا جب ان کی عمر16سال تھی۔ اس کے بعد انہیں 2017ء کو حراست میںلیا گیا اور مسلسل 22 ماہ تک انتظامی قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا۔