خلیجی ریاست قطر نے بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان افواہوں کومسترد کردیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قطریحکومت بھی بحرین اور امارات کی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے پرغور کر رہی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے دارالحکومت پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطینیوں کی مکمل آزادی تک اسرائیل کو تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر مسئلہ فلسطین کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حل کرنے کا پرزور حامی ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کا مطالبہ کرتا رہے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ایک ایسی آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں جس میں بیت المقدس کو اس کے دارالحکومت کا درجہحاصل ہو۔ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے 70 سال سے چلا آرہا فلسطین کا دیرینہ تنازع حل کرنا ضروری ہے۔ اس وقت تک قطر اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوارنہیں کرے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قطری حکومت کو بعض ذرائع ابلاغ میں دوحا کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈے اور بہتان طرازی پر افسوس ہے۔ ذرائع ابلاغ میں قطر کی فلسطینی قوم کے ساتھ دیرینہ دوستی اور تعلقات کو بگاڑ کر پیش کرنے اور دوحا کے اسرائیلی ریاست کے ساتھ خفیہ تعلقات کے جعلی پروپیگنڈے کی ترویج کرکے قطری قیادت کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قطری حکومت فلسطینی قوم کی ہرممکن مدد اور ان کے آئینیحقوق کے حصول تک ان کی حمایت جاری رکھے گی۔