قابض صہیونی جیل میں قید 44 سالہ فلسطینی قیدی ایمن عثمان مصطفیٰ جعیم اسیری کے 18 سال مکمل ہونے کے بعد 19 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر جعیم کو سنہ 20 ستمبر 2002ءکو حراست میں لیا گیا تھا۔ اسے عمر قید اور 8 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
دوران حراست کئی طبی عوارض کا شکار ہونے کے باوجود قابض صہیونی حکام اور جیلروں کی جانب سے جعیم کے ساتھ مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا۔
وہ طویل عرصے سے دائیں آنکھ کی بیماری کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں کئی باراسرائیلی حکام سے اسیر جعیم کا طبی معائنہ کرنے اور اسے علاج کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا مگر اسے کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔