فلسطینی اتھارٹی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کی نسل پرستانہ انتقامی کارروائیوں کے تحت اسکولوں کی مسماری کا سلسلہ بند کرانے کے لیے اسرائیل پر دبائو ڈالے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ کےدفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست مشرقی رام اللہ میں راس التین میں قائم ایک اسکول کو مسمار کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
بیان میںمزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل غرب اردن میں عالمی اداروں کی فنڈنگ سے تعمیر کیے گئے اسکولوں اور دیگر املاک کی مسماری کی گھنائونی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل کا مقصد فلسطین کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں فرانس، فن لینڈ، اٹلی، لکسمبرگ، آئرلینڈ، اسپین، برطانیہ اور سویڈن کے اشتراک بنیادی ڈھانچہ کے لیے استعمال ہونے والی کئی عمارتیں تعمیر کی ہیں مگر صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انہیںمسمار کرنے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل راس التین کے مقام پر جس اسکول کو مسمار کرنا چاہتا ہے وہ پہلی سے چھٹی کلاسوں تک کے طلبا کے لیے ہےجس میں 50 طلبا زیرتعلیم ہیں۔ اسرائیل نے اس اسکول کوغیرقانوجی قرار دے کر اسے مسمار کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔