جمعه 15/نوامبر/2024

تہران میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت

جمعرات 1-اگست-2024

اسلامی تحریکمزاحمت’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں نماز جنازہ اداکردی گئی۔ نماز جنازہ کی امامت ایران کےرہ بر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نےکی۔ اس موقعے پر اعلیٰ حکام اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس موقعے پر خامنہای نے زور دے کر کہا کہ مجرم اور دہشت گرد صہیونی ریاست نے اس فعل سے سخت سزا کیراہ ہموار کی ہے اور ہم ھنیہ کے خون کابدلہ لینا اپنا فرض سمجھتے ہیں کیونکہ وہ جمہوریہ ایران کی سرزمین پر شہید ہوئےتھے۔

انہوں نے کہا کہبہادر اور ممتاز فلسطینی مجاہد رہنما اسماعیل ہنیہ گذشتہ رات فجر کے وقت اپنے ربکے پاس چلے گئے اور مزاحمتی محاذ پر غم و غصہ نازل ہوا۔ مجرم اور دہشت گرد صہیونی دشمننے ہمارے گھر میں ہمارے پیارے مہمان کو نشانہ بنایا اور ہمیں دہشت زدہ کر دیا۔

یہ ایک حملہ نہیں بلکہ پوری ایرانی قوم کےخلافصہیونی دشمن کی ننگی جارحیت کے مترادف ہے۔ اس جرم پر اسرائیل کو کسی صورت معافنہیں کیا  جائے گا اور دشمن کو سزا دی جائےگی۔

دوسری جانب ایرانیپارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ اسرائیل نے اسلامی تحریک  مزاحمت (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیلہنیہ کو ایرانی دارالحکومت تہران میں شہیدکرکے ایک تزویراتی غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔

آج جمعرات کوتہران میں ہنیہ کی نماز جنازہ کی تقریب کے آغاز میں قالیباف نے کہا کہ اسرائیلی قابضدشمن کی طرف سے کیے جانے والے تمام اہداف اس کی مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں ناکامیکا نتیجہ ہیں۔

ھنیہ کے جنازے کے لیے تہران یونیورسٹی (دارالحکومت کے وسط) میںھنیہ کی تصاویر اور فلسطینی پرچم کی تصویریں اٹھائے سوگواروں کا ایک ہجوم جمع ہوا۔

تہران میں شہیداسماعیل ھنیہ کی نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حماس کے سیاسی بیورو کے رکنخلیل الحیہ نے کہا کہ صیہونی دشمن نے اپنے نئے جرم سے دنیا کو ایک بار پھر دکھایاکہ صیہونی وجود برائی اور ظلم کا سرچشمہ ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اگر صیہونی دشمن یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے قائدین کے قتل سے ہماری قوت ارادیکمزور ہو جائے گی تو وہ فریب ہے۔

انہوں نے کہا کہاسماعیل ہنیہ کا نعرہ "ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے” ہمیشہ ہمارانعرہ رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اپنی قوم سے عہد کرتے ہیں کہ ہم صیہونیقابض ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے”۔

الحیا نے کہا کہصہیونی ہستی نے اسماعیل ھنیہ کو قتل کر کے قوم اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے غصےکو بھڑکا دیا اور اس بات پر زور دیا کہ صیہونی دشمن نے اپنے نئے جرم سے دنیا کو ایکبار پھر دکھایا کہ صیہونی وجود برائی، ناانصافی اور عدم استحکام کا منبع ہے۔

فلسطینی رہنما نےاس بات پر زور دیا کہ اسماعیل ہنیہ کا خون فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے لیےقومی اتحاد اور مزاحمت کی راہ پر گامزن ہو گا اور ہنیہ کا نعرہ "ہم اسرائیلکو تسلیم نہیں کریں گے” اس قوم میں ایک لازوال نعرہ رہے گا۔

مختصر لنک:

کاپی