دوشنبه 12/می/2025

صدام حسین کے نائب عزہ الدوری 78سال کی عمر میں انتقال کرگئے

منگل 27-اکتوبر-2020

عراق کے مصلوب صدر صدام حسین کے اہم دست راست عزہ الدوری پیر کے روز انتقال کر گئے۔

صدام حسین کے سایہ کے طور پر مشہور عزہ الدوری 1979 سے ملک کے نائب صدر رہے۔ صدام حسین کی 2003 میں گرفتاری تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔ حکومت خاتمے کے بعد وہ صدام حسین کے ساتھ اتحادی فوج کی سختیاں جھیلنے والوں میں شامل تھے۔

عزہ الدوری ماضی میں عراق پر حکمرانی کرنے والی سوشلسٹ بعث پارٹی میں نائب صدر بھی رہے۔ بعث پارٹی نے عراقی اقتدار پر آہنی ہاتھوں سے تادیر حکومت کی۔ الدوری یکم جون 1942 کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے پانچ شادیاں کیں۔ انھوں نے گیارہ بیٹے اور تیرہ بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔

مرحوم عزہ الدوری صدام حسین کے دور حکومت میں انقلابی کونسل کے نائب صدر کے منصب پر فائز رہے۔ انھیں عراق کے کویت پر حملے کے بعد عراقی مسلح افواج کا نائب سربراہ بھی مقرر کیا گیا۔

وہ ہمیشہ صدام حسین کے ساتھ سائے کی طرح چلتے۔ ان کا یہ ساتھ 17جولائی 1968 سے صدام حسین کی امریکی فوج کے ہاتھوں گرفتاری تک برقرار رہا۔بعث پارٹی کی حکمرانی کے دور میں وہ وزیر داخلہ، زراعت کے منصب پر بھی فائز رہے۔ صدام حسین کے اقتدار کا سورج غروب 2003 میں ہونے کے بعد وہ منظر سے ہٹ گئے حالانکہ اس وقت بعث پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ انہیں صدام حسین کی 2006 میں پھانسی کے بعد بعث پارٹی کا جنرل سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے ان سے متعلق کسی قسم کی معلومات نہیں تھیں کہ وہ کہاں قیام پذیر ہیں۔ تاہم ان سے منسوب آڈیو اور ویڈیو پیغامات مختلف ادوار میں سامنے آتے رہے۔

پانچ سال قبل شمالی بغداد کے شہر تکریت میں ایک جھڑپ میں ان کی ہلاکت کی افواہ پھیلی تھی۔ اس وقت ایک تصویر گردش میں رہی جسے الدوری کی لاش قرار دیا جاتا رہا۔ تصویر میں مہندی سے رنگی داڑھی والا ایک شخص دیکھا جا سکتا تھا جس کی شکل بہت زیادہ الدوری سے ملتی تھی۔ اس وقت عراقی حکام نے نعش کے ڈین این اے ٹیسٹ کے بعد اسے عزہ الدوری کے طور پر شناخت کرنے سے انکار کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی