فلسطین میں آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادیوں پر نظر رکھنے والی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 26 فلسطینی صحافی اور میڈیا کارکن قید ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کا پابند سلاسل ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صحافتی آزادیوں کو پامال کر رہی ہے۔
بیان میں کمیٹی نے فلسطینی صحافیوں کی پکڑ دھکڑ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطین میں آزادی اظہار رائے پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔ بیان میں اتوار کے روز سینیر صحافیہ بشریٰ الطویل کی گرفتاری اور متعدد صحافیوں کے نام نہاد عدالتی ٹرائل کی شدید مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کی شام اسرائیلی فوج نے نابلس میںگھر واپسی کے دوران 27 سالہ سینیر صحافیہ بشریٰ الطویل کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
بشریٰ کو رواں سال 28 جولائی کو مسلسل 8 ماہ کی قید کے بعد رہا کیا گیا تھا۔