فلسطین میںیہودی آباد کاری کے لیے سرگرم نجی صہیونی اداروں نے اسرائیلی حکومت کی معاونت سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ اور نابلس میں مزید دو یہودی کالونیوں کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ ان دونوں کالونیوں کاجلد افتتاح کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے لیے کام کرنے والے’اسرائیل شیلی’ نامی ایک گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے زیرانتظام ترمسعیا گائوں کی اراضی پربنائی گئی ‘شیلو’ یہودی کالونی کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا۔
ادھر جیوش ٹرسٹ آرگنائزیشین’ نے سبسطیہ کے مقام پر ایک نئی یہودی کالونی کے افتتاح کا اعلان کیا ہے۔ ان دونوں گروپوں کو اسرائیل کی سرکاری سطحپر باقاعدہ سرپرستی اور معاونت حاصل ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی سیکیورٹی میں تنظیم کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے سبسطیہ میں یہودی کالونی کے لیے غصب کردہ اراضی پرچھاپہ مارا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نابلس میں ‘شا نور یا ‘ترسلہ’ کے نام سے یہودی کالونی قائم کی جا رہی ہے جس کے لیے جنوب مشرقی جنین کے علاقے صانور کی اراضی غصب کی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی حکمراں اتحاد کے چیئرمین میکی زوھر اور یہودی آباد کاری کونسل شومورن یوسی دجان اور دیگر ارکان کنیسٹ نے بھی شرکت کی۔
اسرائیلی تنظیموںکی طرف سے یہ آباد کاری منصوبے ایک ایسے وقت میں شروع کیے جا رہے ہیں جب دو روز قبل فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ معطل کردہ تمام روابط بحال کرنے کا اعلامن کیا ہے۔