اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک سینیر سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے کل جمعہ کے روز نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دشمن کا وحشیانہ فعل قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس نے ایرانی جوہری سائنسدان کا قتل ناقابل معافی اور مجرمانہ فعل ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی سائنسدان کو ایک ایسے وقت میں قتل کیا گیا ہے جب دوسری طرف امریکیوں اور صہیونیوںکی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کو دھمکیوں کا سامنا ہے۔ عالمی استعماری، غاصب اور نسل پرست قوتیں ایران کو ترقی کرتے اور آگے بڑتھے نہیں دیکھ سکتیں اور یہ طاقتیں پورے خطے کو اپنے قبضے اور تسلط میں رکھنے اور صہیونی توسیع پسندانہ کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہی ہیں۔ یہ طاقتیں ایران کی سائنسی اور دفاعی ترقی سے خائف ہیں اور وہ خطے کو افراتفری سے دوچار کرکے صہیونی ریاست کو تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہیں۔
حماس نے سائنسدان کے قتل پرایرانی قوم، حکومت اور مقتول سائنسدان کے خاندان سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ کا قتل نہ صرف ایران بلکہ یہ پوری مسلم امہ کا نقصان ہے۔ ڈاکٹر زادہ کو قتل کرکے متکبر طاقتوں نے اپنی دھاک بٹھانے کی ناکام کوشش کی ہے۔
ایرانی سائنسدان کا قتل وحشیانہ اور ناقابل معافی جرم:حماس
ہفتہ 28-نومبر-2020
مختصر لنک: