جمعه 15/نوامبر/2024

نیتن یاھو کے دورہ سعودیہ سے اسرائیل کو کیسے سیاسی فائدہ پہنچا؟

اتوار 29-نومبر-2020

حال ہی ہی میں ذرائع ابلاغ میں یہ خبر شائع ہوئی کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سعودی عرب کا خفیہ دورہ کیا اور اس دورے کے دوران انہوں‌ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس دورے سے قبل اسرائیل کی حکمراں جماعت ‘لیکوڈ’ کی مقبولیت تیزی کے ساتھ گررہی تھی۔ جیسے ہی ذرائع ابلاغ میں نیتن یاھو کے سعودی عرب دورے کی خبر سامنے آئی تو نیتن یاھو اور ان کی جماعت کی گرتی ساکھ اور مقبولیت کو’بریک’ لگ گئی۔ اس طرح اس دورے کی خبر نے نیتن یاھو کو ایک بار پھر سیاسی پہنچایا ہے۔

اسرائیل میں رائے عامہ کے جائزے میں عوام کے سامنے یہ سوال رکھا گیا تھا کہ آیا وزیراعظم نیتن یاھو کی مقبولیت میں کیسے اضافہ ہوا ہے تو جواب میں شہریوں نے کہا کہ نیتن یاھو کے دورہ سعودی عرب کی خبر نے ان کی اہمیت بڑھا دی۔ نیز انہوں‌نے حال ہی میں کرونا کی ویکسین عوام تک پہنچانے کا اعلان کیا تھا جس پران کی مقبولیت کا گراف بہتر ہوا ہے۔

دوسری طرف حکمراں جماعت ‘لیکوڈ’ کے اتحادی نفتالی بینیت کی جماعت مقبولیت کے دوسرے نمبر پر ہے۔

پچھلے ایام میں اسرائیل میں رائے عامہ کے جائزوں میں کہا گیا تھا کہ کرونا وبا پرقابو پانے میں ناکامی کی وجہ سے نیتن یاھو کی عوامی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ مبصرین کا کہناہے کہ نیتن یاھو کے خلاف کرپشن، خیانت اور مالی بدانتظامی کے کیسز کی وجہ سے بھی ان کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔

اخبار معاریف کی رپورٹ کے مطابق آج اگر انتخابات ہوتے ہیں تو لیکوڈ پارٹی 29 سیٹیں جیت سکتی ہے اور دائیں بازو کی جماعت 23 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے

 

مختصر لنک:

کاپی