فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 54 فلسطینی گذشتہ 20 سال یا اس سے زاید عرصےسے قید ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محقق اور اسیران کے امور کے ماہر ریاج الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 54 فلسطینی 20 سال یا اس سےزاید عرصے سےقید ہیں۔
ان میں حال ہی میں غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے تین اسیران بھی شامل ہوئے ہیں جنہیں مسلسل قید کے 20 سال گذر چکےہیں۔
ریاض الاشقر کاکہنا تھا کہ قتیبہ محمد مسلم کو 37 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ قاسم معروعف سلیمان کو 30 سال اور عبدالعظیم عبدالحق حسن کو 33 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ تینوں فلسطینی سنہ 2000ء سے پابند سلاسل ہیں۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ ان اسیران میں 14 ایسے ہیں جو مسلسل 30 سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ان میں کریم یونس، ماہر یونس سنہ 1993ء سے صہیونی زندانوں میں قید ہیں اور ان کی اسیری کا عرصہ 32 سال ہوچکا ہے۔
ان میں 26 اسیران اوسلو معاہدے سے بھی پہلے سے قید ہیں۔ اوسلو معاہدہ 1994ء میں طے پایا تھا ان فلسطینیوں کا شمار پرانے اسیران میں ہوتا ہے۔