فلسطینی مرکز برائے امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج نے گذشتہ روز غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں زعترہ کے مقام پر چھاپے کے دوران فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن خالد ابراہیم طافش کو حراست میں لے لیا جس کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کی تعداد میں 9 ہوگئی ہے۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسیر رکن پارلیمنٹ خالد طافش 8 سال صہیونی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے کیونکہ یہ جانتے ہوئے کہ فلسطینی ارکان پارلیمنٹ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آنے والے فلسطینی قوم کے نمائندے ہیں اور وہ جمہوری طریقے سے منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود انہیں پابند سلاسل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اسرائیل سنہ 2006ء سے اب تک 60 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کو حراست میں لے کر جیلوں میں ڈال چکا ہے۔ ان میں سے بعض کو 14 ماہ تک مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا۔