غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف دس ماہ سے جاری نسل کشی کی جاری جنگ کے پیر کے روز 304 دن مکمل ہو گئے ہیں۔ یہ جنگ اسرائیل دنیا کے طاقتور ترین ملک اور اپنے سب سے بڑے اتحادی امریکہ کی مدد سے لڑ رہا ہے۔
اسرائیل کی مدد کے لیے امریکہ نے مسلسل فوجی اسلحہ، جنگی ساز وسامان، گولہ بارود، میزائل، ڈرون طیارے اور مالی وسائل کی کھلی دل سے فراہمی کے علاوہ سفارتی محاذ پر مکمل حمایت پہلے دن سے آج تک جاری رکھی ہوئی ہے۔
اسرائیل کی اس جنگ میں اب تک تقریباً 39600 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان جاں بحق ہونے والوں میں عورتوں اور بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
پچھلے چوبیس گھنٹوں میں مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندوں نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ ، خان یونس اور رفح میں بطور خاص فوجی کارروائیاں اور بمباری کی گئی ہے۔ جس سے کئی ہلاکتیں اور مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
ادھر رفح میں بھی اسرائیلی زمینی فوج نے چڑھائی کرتے ہوئے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ جبکہ غزہ میں فضائی حملے بھی جاری ہیں۔
غزہ کے جنوب مشرق میں اسرائیلی فوج نے کویت راؤنڈ اباؤٹ کے قریب فلسطینی رہائشیوں کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی کے نتیجے میں 2 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔
نیز تیسرے فلسطینی کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چند روز قبل اسرائیلی قابض فوج نے بنی سہلہ میں اس کے گھر والوں پر بمباری کی تھی۔ اسرائیلی فوج کی اس فضائی کارروائی کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا تھا۔ تاہم اب وہ بھی ہلاک ہو چکا ہے۔
اسرائیلی فوج نے علی الصبح خان یونس کے علاقے ابسان الکبیرہ کے مشرقی حصے میں بھی فضائی حملے کیے ہیں۔ ایک اور حملے میں دیر البلح کے مشرق میں ایک خالی گھر کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
غزہ کے شمال میں واقع مسجد الرضوان پر بھی اسرائیلی فوج نے دوبارہ بمباری کی ہے۔
اتوار کے روز فلسطینی شہری دفاع نے اطلاع کی تھی کہ غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی بمباری اور کارروائیوں جے دوران 53 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ درجنوں فلسطینی زخمی اور لاپتا بھی ہیں۔