جمعه 15/نوامبر/2024

ایرانی وزیرخارجہ کی اسماعیل ھنیہ سےملاقات،طوفان الاقصیٰ پر بات چیت

جمعرات 20-جون-2024

اسلامی جمہوریہ ایران کےعبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی۔

دونوں رہ نماؤں نےٖغزہمیں جاری طوفان الاقصیٰ سے متعلق سیاسی اور میدانی پیش رفت، مسئلہ فلسطین کی مجموعیصورتحال، فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت کی جنگ کو روکنے کی کوششوں پرتبادلہ خیال کیا۔

اسماعیل ھنیہ نے فلسطینیعوام کی شاندار استقامت اور اس بہادر مزاحمت کی تعریف کی جس نے قابض ریاست کے تماماہداف کو ناکام بنانے اور خطے کے لیے گیم چینجر واقعات میں کامیابی حاصل کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نےطوفان الاقصیٰ کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کاجائزہ پیش کیا۔ خاص طور پر برکس گروپ، شنگھائی تعاون تنظیم، اسلامی کانفرنس کی تنظیمسمیت علاقائی اور بین الاقوامی اداروں، خطے کے وزرائے خارجہ اور بہت سے بینالاقوامی عہدیداروں اور فورمز پر مسئلہفلسطین اور غزہ جنگ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری طرف حماس کےسربراہ نےایران کی مسئلہ فلسطین کے حوالے سے عالمی سطح پر سیاسی اور سفارتی کوششوں اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت کوسراہا۔

انہوں نے فلسطین کی تازہصورت حال، اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ اور اس حوالے سےفلسطینی سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر جنگ روکنے کی کوششوں پر بریفنگ دی۔

انہوں نےکہا کہ حماس غزہمیں اسرائیلی جارحیت روکنے کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرارداد اور امریکی صدرجوبائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز پر جنگ روکنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے عراق، یمن،لبنان کی حزب اللہ اور اس کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی طوفان الاقصیٰ کی حمایتاور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پرصہیونی ریاست کے مفادات کو نشانہبنانے کی کاررائیوں کی تحسین کی۔

مختصر لنک:

کاپی