ایک اسرائیلی عہدے دار نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب کو امریک کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے پیغام موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نئی انتظامیہ "اسرائیل” اور عرب ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گی۔
اسرائیلی وزارت خارجہ میں مشرق وسطی کے محکمہ کے سربراہ، ایلیاو بینجمن نے کہا کہ مُجھے نہیں لگتا کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیل اور عرب ممالک کے مابین جو تعلقات قائم ہوئے تھے، وہ نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد ختم ہو جائیں گے۔
اسرائیلی عہدیدار نے مزید کہا امریکا کی نئی انتظامیہ کے سامنے اسرائیل کے ساتھ معاملات کے حوالے سے بہت سی چیزیں ہیں، ہم بائیڈن کے عملے سے رابطے میں ہیں اور ہم نے ان سے سنا ہے کہ وہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے عمل کی حمایت کرتے ہیں اور ہم اس پر ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک بیان میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔
ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور یمن جنگ کی وجہ سے جوبائیڈن انتظامیہ کے سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاملات میں سرد مہری آسکتی ہے۔